![]() |
ڈاون لوڈ کریں |
Saturday, September 17, 2016
Wednesday, September 14, 2016
Tuesday, September 13, 2016
Saturday, September 10, 2016
"ادارہ تجسس کا تعارف"
1)قومی اور بین الاقوامی امور سے متعلق خبریں و معلومات ، جنرل نالج اورشعر و شاعری سے متعلق مواد۔
2)مختلف بہترین تجزیہ نگاروں کے خیالات پر مبنی کالم /مضامین/آرٹیکلز۔
3)تعلیم اوردرس و تدریس سےمتعلق مواد جس میں پی ڈی ایف بکس/نوٹس،ٹیوشن وٹیوشن ٹیچرز/ٹیوٹرز،تعلیمی اداروں ،ڈیٹ شیٹس وامتحانات کے نتائج سے متعلق معلومات وغیرہ شامل ہیں۔
4)آئی ٹی یعنی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق مواد جس میں انٹرنیٹ،کمپیوٹراوراینڈرائڈ فون وغیرہ سے متعلق لیکچرز، سافٹ وئیرز اور ایپس کے ڈاون لوڈنگ کی فراہمی، ان کے استعمال سے متعلق لیکچرز،اور دیگر کمپیوٹر و اینڈرائڈ کورسز سے متعلق لیکچرز وغیرہ شامل ہیں۔
4)آئی ٹی یعنی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق مواد جس میں انٹرنیٹ،کمپیوٹراوراینڈرائڈ فون وغیرہ سے متعلق لیکچرز، سافٹ وئیرز اور ایپس کے ڈاون لوڈنگ کی فراہمی، ان کے استعمال سے متعلق لیکچرز،اور دیگر کمپیوٹر و اینڈرائڈ کورسز سے متعلق لیکچرز وغیرہ شامل ہیں۔
فی الحال اس فورم کا یہی ایک ہی ویب سائٹ ہے۔ مستقبل قریب میں ایک روزنامہ اخبار اور ایک ماہنامہ رسالہ بھی لانچ کرنے کا ارادہ ہے ان شا اللہ۔
برائے رابطہ
Whatsapp No : +923159341292
IMO No : As Above
Viber No : As Above
SOCIAL MEDIA SITES :
1) Facebook Account Name : Arshad Khan Aastik (Email for Search : arshadlaidbeer@yahoo.com),
2) Skype : As Above
3) Twitter Account Name : @Arshadkhanastik
4) Google Plus Account Name : Tajassusforum.
5) Youtube Account/Channel Name : Tajassusforum.
EMAIL ADDRESS:
arshadlaidbeer@yahoo.com
WEBSITE/BLOGS:
"ادارہ تجسس کے بانی اور ڈائریکٹر ارشد خان آستِکؔ کا تعارف"
![]() |
ارشد خان آستکؔ |
Friday, September 2, 2016
’’ کیسے ‘‘ اور ’’کس نے‘‘ میں فرق
ا ن دو سوالات میں’’ کیسی‘‘ اور ’’ کس نے‘‘ کے الفاظ میں نہایت ہی باریک مگر بہت اہم فرق پڑا ہوا ہے۔ اور اس
فرق کی حد درجے کی باریکی اور زیادہ عام فہم نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملحدین سادہ لوح انسانوں کو گمراہ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اس فرق کی وجہ سے یہ دونوں سوال ایک دوسرے سے مکمل مختلف نوعیت کے
فرق کی حد درجے کی باریکی اور زیادہ عام فہم نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملحدین سادہ لوح انسانوں کو گمراہ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اس فرق کی وجہ سے یہ دونوں سوال ایک دوسرے سے مکمل مختلف نوعیت کے
’’ ہر شے کا خالق ہوتا ہے ‘‘ کا قانون وجودِ خدا کے لئے کیوں نہیں بھئی؟
![]() |
’’ ہر شے کا خالق ہوتا ہے ‘‘ کا قانون وجودِ خدا کے لئے کیوں نہیں بھئی؟ |
تحریر: ارشد خان آستِکؔ (لیدبیرؔ) اردوشاعر و کالم نگار
ملحدین اگر کروڑوں اور اربوں چیزوں کے بارے میں یہ یقین کر سکتے ہیں کہ یہ خود بخود پیدا ہوئے ہیں تو پھر خدا کے وجود پہ یہ سوال اٹھانے کا بھلا کیا جواز رہ جاتا ہے ان کے ہاں کہ خدا کو کس نے بنایا؟ کروڑوں اور اربوں چیزوں کا بغیر خالق کے بننا ان کے لئے باعث ِ تعجب نہیں،لیکن جب بات خدا کے وجود کی آجاتی ہے تو خدا کے لئے پھر یہ لوگ خالق کی ضرورت محسوس کرنے لگتے ہیں۔ کروڑوں اور اربوں چیزوں کا خود بخود
موجود ہونے کے مقابلے میں ان سب کے ایک خالق ذات کا خود بخود موجود ہونے کا یقین کرنا زیادہ آسان ہے۔ بہرحال ہم مسلمان جب ’’ہر شے کا خالق ہوتا ہے‘‘ کی
موجود ہونے کے مقابلے میں ان سب کے ایک خالق ذات کا خود بخود موجود ہونے کا یقین کرنا زیادہ آسان ہے۔ بہرحال ہم مسلمان جب ’’ہر شے کا خالق ہوتا ہے‘‘ کی
’’ وجودِ خدا‘‘مافوق الفطرت کیوں؟
سائنس کے مطابق جدید انسانی نسل کا آغاز200,000 سال قبل یعنی تقریباََ 1,97,985 ق م (قبل از مسیح) میں ہوا۔ یہ خیال کہ زمین گول ہے 6ء میں Pythagoras نے پیش کیا جسے درست Ferdinand Magellan نے 1522ء میں ثابت کیا۔ گویا انسان کو اپنی پیدائش کے 1,99,507سال بعد پتا چلا کہ زمین گول ہے۔یہ پتا کہ زمین
سورج کے گرد گھومتی ہے Sir Isaac Newton نے 1688ء میں لگا یا۔یعنی انسان کو اپنی پیدائش کے 1,99,673 سال بعد یہ پتا چلا کہ زمین سورج کے گرد گھومتی ہے۔ بیکٹیریا کو 1660ء میں Anton Van Leeuwenhoek نے دریافت کیا،یعنی بیکٹیریا نامی کوئی
سورج کے گرد گھومتی ہے Sir Isaac Newton نے 1688ء میں لگا یا۔یعنی انسان کو اپنی پیدائش کے 1,99,673 سال بعد یہ پتا چلا کہ زمین سورج کے گرد گھومتی ہے۔ بیکٹیریا کو 1660ء میں Anton Van Leeuwenhoek نے دریافت کیا،یعنی بیکٹیریا نامی کوئی
’’پاکستان میں صحافت‘‘
![]() |
’’پاکستان میں صحافت‘ |
صحافت ایک مقدس پیشہ ہے جوظلم اور برائیوں کو آشکارہ کرنے اور ان سے متعلقہ با اختیار اداروں کو آگاہ کرکے ان کی بیخ کنی کی طرف توجہ دلانے کا نام ہے۔ صحافی کے بارے میں عام طور پر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ صحافی کا معاشرے اور اداروں پر ایک رعب اور دبدبہ چھایا رہتا ہے،ہر جگہ اس کی عزت کی جاتی
ہے،بات سنی اور مانی جاتی ہے،اور اسی لالچ کو استعمال کرتے ہوئے نیوز ایجنسیز کے مکار مالکان بھی کافی حد تک نئے بھرتی ہونے والے صحافیوں کو بغیر تنخواہ کے کام کرنے پہ آمادہ کرکے ان کا استہسال کر کے کماتے ہیں۔ بے شک ایک طرف ایسے صحافی بھی موجود ہیں ،جن کا معاشرے میں ایک رعب اور دبدبہ ہوتا ہے ،لیکن
ہے،بات سنی اور مانی جاتی ہے،اور اسی لالچ کو استعمال کرتے ہوئے نیوز ایجنسیز کے مکار مالکان بھی کافی حد تک نئے بھرتی ہونے والے صحافیوں کو بغیر تنخواہ کے کام کرنے پہ آمادہ کرکے ان کا استہسال کر کے کماتے ہیں۔ بے شک ایک طرف ایسے صحافی بھی موجود ہیں ،جن کا معاشرے میں ایک رعب اور دبدبہ ہوتا ہے ،لیکن
’’ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں‘‘
سائنس کا ہمیشہ سے اصول رہا ہے کہ یہ ’’کچھ نہیں ہے‘‘ پر یقین نہیں رکھتا۔ سائنس میں دو طرح کے صورتحال کی گنجائش ہے: ۱) یقین: کسی بات کو تجربے سے گزار کر جب درست ثابت کیا جاتا ہے تو اس پر یقین کر لیا جاتا ہے۔ ۲) شک: جس بات کو فی الحال تجربے سے گزارنا نا ممکن ہوتو اس کو شک کی Categoryمیں رکھا جاتا ہے۔
بجائے اس کے کہ ایسا ’’کچھ نہیں ہے‘‘ کہہ کر بات کو پسِ
بجائے اس کے کہ ایسا ’’کچھ نہیں ہے‘‘ کہہ کر بات کو پسِ
عمران ریحام علیحدگی ،سلیم صافی اور جیو نیوز کا کردار
سنا ہے میڈیا اور صحافی بِکتے ہیں۔ اس سے مراد میرا سارا کا سارا میڈیا یا ہر صحافی نہیں ہے،لیکن اکثریت مراد ہے۔ یہ ایک عام سی بات ہے کہ فرض شناس افراد ہر شعبے میں آٹے میں نمک کے برابر ہوتے ہیں۔ عمران خان
کے دھرنے کے دوران میڈیا اور صحافیوں کے بِکاو کامشاہدہ ہر خاص و عام نے اے آر وائی اور جیو نیوز کے نشریات دیکھ کر کیا ہوگا۔ بچہ بچہ صاف سمجھ رہا تھا کہ
کے دھرنے کے دوران میڈیا اور صحافیوں کے بِکاو کامشاہدہ ہر خاص و عام نے اے آر وائی اور جیو نیوز کے نشریات دیکھ کر کیا ہوگا۔ بچہ بچہ صاف سمجھ رہا تھا کہ
’’ اردو زبان کا رسم الخط اور تلفظ‘‘
انسانوں کا اپنے خیالات ایک دوسرے تک پہنچانے کا ذریعہ زبان ہوتا ہے۔ اپنی ایک منفرد زبان رکھنا بھی کسی قوم کےلئے با عث فخر بات ہے۔کسی بھی زبان کا استعمال دو ہی طریقوں سے ہوتا ہے : (1) بولی یعنی Speaking
اور (2) تحریرWriting سے۔ پہلے ہم زبان کی بولی کی بات کرتے ہیں ،جسے دوسرے الفاظ میں ہم زبان کے الفاظ کی ادائیگی یا تلفظ (Pronounciation) بھی کہتے ہیں۔
اور (2) تحریرWriting سے۔ پہلے ہم زبان کی بولی کی بات کرتے ہیں ،جسے دوسرے الفاظ میں ہم زبان کے الفاظ کی ادائیگی یا تلفظ (Pronounciation) بھی کہتے ہیں۔
"کھودا پہاڑ نکلا چوہا نیوز ایجنسی"
(تحریر: ارشد خان آستکؔ، شاعر و کالم نگار)
گزشتہ ایک عشرے سے عوام خاص کر نوجوان نسل چونکہ ٹی وی اور پرنٹ میڈیا سے غافل ہوکر انٹرنیٹ اور انٹرنیٹ پر بھی خاص کر سوشل میڈیا سائٹس پر زیادہ مصروف نظر آتے ہیں، تو اخبار مالکان نے ان کو اخباروں کی طرف راغب کرنے کے لئے مل کر سوشل
کرکٹ اور پارٹی بازی،نفسیاتی امراض
![]() |
کرکٹ اور پارٹی بازی،نفسیاتی امراض |
مولانا فضل الر حمان صاحب کا کردار
تحریر: ارشد خان آستِکؔ(لیدبیرؔ) اردو شاعر و کالم نگار
میں بچپن سے علمائے کرام سے الحمداللہ خصوصی لگاو رکھتا ہوں،علمائے کرام اچھے لوگ ہوتے ہیں،مگرجس طرح ہر طبقے کے اندر کالی بھیڑیں ہوتی ہیں،اسی طرح یہ طبقہ بھی ان سے خالی نہیں ہے۔ محض کسی کا عالم ہونا اس کے لئے کافی نہیں کہ وہ تقوٰی دار بھی ہوا۔ اور جس طرح ایک ہاتھ کی پانچ انگلیاں بھی ایک جیسی نہیں
"یہ مسلمان ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود"
تحریر ارشد خان آستک۔ اردو شاعر و کالم نگار
صادق خان کا ایک یہودی کے مقابلے میں جیت حاصل کرنے کی وجہ ظاہر سی بات ہے ان کا با عمل اور پختہ عقیدہ مسلمان نہ ہونا ہی ہے۔ جو باعمل ؛ پختہ عقیدے والے
"قندیل بلوچ کے ساتھ ہمدردی میں تجاوز"
قندیل بلوچ کے لئے ہم دعائے مغفرت ضرور کرتے ہیں اور ان کے ساتھ جو ہوا اسے ظلم بھی سمجھتے ہیں لیکن معذرت کے ساتھ ہم ان کے برے کاموں کو نیکیاں نہیں کہہ سکتے۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ قندیل بلوچ اولیاء میں سے تھیں۔اور جو کچھ اس نے زندگی میں کیا ہے وہ نعوذ با اللہ دین کی یا انسانیت کی کوئی خدمت تھی۔ اس کا کوئی یہ بھی مطلب نہ لے کہ ہمیں خود ولی ہونے کا دعوٰی ہے۔
Thursday, September 1, 2016
برائے رابطہ
Cell No for Call & SMS : +923149891182
Whatsapp No : +923159341292
IMO No : As Above
Viber No : As Above
SOCIAL MEDIA SITES :
1) Facebook Account Name : Arshad Khan Aastik (Email for Search : arshadlaidbeer@yahoo.com),
2) Skype : As Above
3) Twitter Account Name : @Arshadkhanastik
4) Google Plus Account Name : Tajassusforum.
5) Youtube Account/Channel Name : Tajassusforum.
EMAIL ADDRESS:
arshadlaidbeer@yahoo.com
WEBSITE/BLOGS:
"ادارہ تجسس کے بانی اور ڈائریکٹر ارشد خان آستِکؔ کا تعارف"

"ادارہ تجسس کا تعارف"
1)قومی اور بین الاقوامی امور سے متعلق خبریں و معلومات ، جنرل نالج اورشعر و شاعری سے متعلق مواد۔
2)مختلف بہترین تجزیہ نگاروں کے خیالات پر مبنی کالم /مضامین/آرٹیکلز۔
3)تعلیم ،درس و تدریس اورآئی ٹی یعنی انفارمیشن ٹیکنالوجی سےمتعلق مواد جن میں پی ڈی ایف بکس/نوٹس،ٹیوشن وٹیوشن ٹیچرز/ٹیوٹرز،تعلیمی اداروں ،ڈیٹ شیٹس وامتحانات کے نتائج سے متعلق معلومات وغیرہ شامل ہیں۔
فی الحال اس فورم کا یہی ایک ہی ویب سائٹ ہے۔ مستقبل قریب میں ایک روزنامہ اخبار اور ایک ماہنامہ رسالہ بھی لانچ کرنے کا ارادہ ہے ان شا اللہ۔