السلام علیکم۔ تجسس فورم میں خوش آمدید اور ویلکم۔۔۔ تجسس فورم پر آپ پا سکتے ہیں ۔۔۔ الف۔قومی اور بین الاقوامی امور سے متعلق خبریں و معلومات ، جنرل نالج اورشعر و شاعری سے متعلق مواد۔۔۔۔ب۔مختلف بہترین تجزیہ نگاروں کے خیالات پر مبنی کالم /مضامین/آرٹیکلز۔۔۔ج۔تعلیم ،درس و تدریس اورآئی ٹی یعنی انفارمیشن ٹیکنالوجی سےمتعلق مواد جن میں پی ڈی ایف بکس/نوٹس،ٹیوشن وٹیوشن ٹیچرز/ٹیوٹرز،تعلیمی اداروں ،ڈیٹ شیٹس وامتحانات کے نتائج سے متعلق معلومات وغیرہ شامل ہیں۔۔۔۔فی الحال اس فورم کا یہی ایک ہی ویب سائٹ ہے۔ مستقبل قریب میں ایک روزنامہ اخبار اور ایک ماہنامہ رسالہ بھی لانچ کرنے کا ارادہ ہے ان شا اللہ۔

Monday, July 25, 2016

"کیا سعودی میں تخریبی کاروائیوں میں داعش کا ہاتھ ہے؟"


"کیا سعودی میں تخریبی کاروائیوں میں داعش کا ہاتھ ہے؟"
(تحریر: ارشد خان آستک؛ اردو شاعر و کالم نگار)
سعودی میں تخریبی کاروائیوں کے بارے میں بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ داعش کا کیا دھرا ہوتا ہے۔ پر پہلی بات تو یہ ہے کہ مجھے آج تک خود کوئی ایسی خبر کسی ذمہ دار نیوز ایجنسی کی شائع کی ہوئی نظر نہیں آئی کہ جس میں ان کاروائیوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہو یا ان میں داعش کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے ہوں۔اور بالفرض داعش ذمہ داری قبول بھی کرے تب بھی اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ کام واقعی داعش والے کرتے ہیں۔کسی اور کی کارستانی کو اپنی بہادری ظاہر کرنے کے ہتھکنڈے جنگجو تنظیمیں اپنا رعب جمانے کے لئے استعمال کرتے رہتے ہیں۔ داعش ایک سنی انتہاء پسند تنظیم ہے جس سے خطرہ شیعہ ملک ایران اینڈ کمپنی کو ہے نہ کہ سنی ملک سعودی اینڈ کمپنی کو۔ اور پھر سعودی نے داعش کے خلاف جاری آپریشنز میں عملی طور پر اپنی طرف سے بندوق کی ایک گولی بھی نہیں چلائی ہے آج تک۔دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنےکی خاطر اگر سعودی نے داعش کےخلاف کچھ تھوڑا بہت کیا بھی ہو تو اس میں یہ اس حد تک نہیں گیا ہوگا جس حد تک شیعوں کے خلاف اقدامات کرنے کے معاملے میں جاچکا ہے۔سعودی بھی عراق شام اور یمن وغیرہ میں شیعہ جنگجووں کو کچلنے کا کام کر رہا ہے اور داعش بھی یہی کچھ کر رہا ہے؛ گو دونوں کے گرینڈ مفادات مشترک ہوئے؛ تو ایسے میں اس بات کا تو کوئی جواز منطقی لحاظ سے نہیں بنتا کہ سعودی اور داعش ایک دوسرے کے دشمن ہوں الٹا اس بات کا قوی امکان بنتا ہے کہ یہ ایک دوسرے کے معاون ہوں۔ تیسری بات یہ کہ داعش کو امریکہ نے ہی بنایا ہے اور یہ تنظیم امریکی امداد سے ہی چل رہی ہے۔ امریکہ نے شام کے شیعہ اور ملک روس کے حامی صدر بشارالاسد کی اقتدار کو ختم کرانے کے لئے اس تنظیم کی بنیاد ڈالی۔ (کوئی سادہ لوح یہ کہہ سکتا ہے کہ امریکہ تو داعش کے خلاف لڑ رہا ہے تو اس کے لئے عرض ہے کہ یہ محض ایک ڈرامہ ہے؛ سب دیکھ رہے ہیں کہ داعش جتنے شیعوں کی اور شام و عراق کے اپنی فوجیوں کی گردنیں اڑا رہا ہے اس کے ایک فیصد بھی امریکی فوجیوں کو قتل نہیں کیا ہے ابھی تک۔ مزید یہ کہہ اگر امریکہ واقعی داعش کو ختم کرنے میں مخلص ہوتا تو روس کو کیوں ضرورت پڑتی شامی صدر کی مدد کے لئے داعش کے خلاف میدان میں کودنے کی۔داعش تو امریکی دشمن شامی صدر کے خلاف لڑنے والے باغی ہیں جس کی امریکہ کو ضرورت ہے ؛ جہاں لیبیا میں امریکہ دشمن صدر قذافی کے راج کا خاتمہ کرنے کے لئے لیبیا میں حکومت وقت کے خلاف اٹھنے والے باغیوں کو زبردست انداز میں امریکہ نے ہر لحاظ سے سپورٹ کیا وہاں یہ کیسے ممکن ہے کہ امریکہ دشمن بشارلاسد کے خلاف برسرپیکار باغیوں کو امریکہ اپنا دشمن سمجھے؟ دوسری بات یہ کہ داعش اسلام کو بدنام کر رہا ہے اور امریکہ بھی یہ چاہتا ہے تو ایسے میں بھلا ان میں اور امریکہ میں کیسے دشمنی ہوسکتی ہے؟ خود عراقی عوام عینی شاہد ہیں اس بات کے کہ داعش والوں کو باقاعدہ امریکی ہیلی کاپٹرز اور جہاز اوپر سے اسلحہ و دیگر امدادی سامان تک پھینک چکے ہیں۔کئی ایک نیوز ایجنسیز بھی اس بات کے دعویدار ہیں کہ ان کو ایسے شواہد ملے ہیں کہ داعش کو امریکہ چلا رہا ہے۔ کوئی یہ بھی کہہ سکتا ہے کہ یہ خبریں جھوٹی ہیں؛ میڈیا بک چکا ہے؛ جھوٹ بول رہی ہے ہر نیوز ایجنسی؛ یہ سارا انٹرنیٹ بھی تو میں کہوں گا کہ بھائی اس میں کوئی شک نہیں کہ ایسے بھی میڈیا ادارے ہیں جو بک چکے ہیں ؛ مگر سارے ادارے ایک جیسے نہیں ہیں ؛ اچھے ادارے بھی موجود ہیں۔ اب وحی تو پیغبروں "ع" پر ہی نازل ہوا کرتی تھی ؛ ہمارے پاس تو انفارمیشن کے حصول کے ذرائع یہی انٹرنیٹ و دیگر میڈیا سورسز ہی ہیں۔ ) ہاں تو بات ہورہی تھی کہ چونکہ شیعوں کے خلاف لڑنے کے داعشی اور سعودی مفادات مشترک ہیں تو ایک تو اس وجہ سے داعش سعودی پر حملہ آور نہیں ہو سکتا ؛ دوسرا اس وجہ سے کہ تنظیم داعش امریکہ کی بنائی ہوئی ہے تو جو امریکہ کی نہ مانے داعش اس کو ٹارگٹ کرسکتا ہے۔سعودی عرب ماشاءاللہ اس معاملے میں بھی سرخرو ہے۔ :-) تو لہٰذا داعش سعودی عرب میں ہونے والی تخریبی کاروائیوں میں ملوث نہیں ہے ؛ یہ کاروائیاں شیعہ گروہیں کر رہے ہیں اور سعودی کے شیعہ مخالف پالیسیوں اور اقدامات کا رد عمل ہے۔ خاص کر حال ہی میں یمن کے شیعہ آبادی پر بمباریوں کا۔۔۔ داعش اگر سعودی کو نقصان پہنچا سکتا ہے تو ایسا صرف ایک صورت میں ہوسکتا ہے وہ یہ کہ امریکہ اگر "ہاتھی کے دانت کھانے کے اور؛ دکھانے کے اور" والا کام کر رہا ہو۔چونکہ یہود و نصارٰی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے اور نہ ہی یہ مسلمانوں سے اس وقت تک خوش ہوسکتے ہیں جب تک مسلمان مکمل طور پر علی الاعلان اور عملی طورپر اپنا دین نہ چھوڑے۔ تو اس وجہ سے اگرچہ سعودی کا امریکہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات بھی ہوں پھر بھی امریکہ کے دل میں اس کے لئے کالا پن موجود ہونا اور اس کی بربادی کے خواب دیکھنا فطری بات ہے؛ اور یہ امریکہ کے "اسلام اور مسلمان کو ختم کرو" کے مشن کا حصہ رہے گا۔ تو صرف اس ایک صورت میں ممکن ہے کہ داعش سعودی میں ہونے والی تخریبی کاروائیوں میں ملوث ہو۔باقی تو کوئی اور صورت منطق کے لحاظ سے نظر نہیں آتی۔۔۔۔۔
( تحریر : ارشد خان آستک؛ اردو شاعر و کالم نگار)

No comments:

Post a Comment