السلام علیکم۔ تجسس فورم میں خوش آمدید اور ویلکم۔۔۔ تجسس فورم پر آپ پا سکتے ہیں ۔۔۔ الف۔قومی اور بین الاقوامی امور سے متعلق خبریں و معلومات ، جنرل نالج اورشعر و شاعری سے متعلق مواد۔۔۔۔ب۔مختلف بہترین تجزیہ نگاروں کے خیالات پر مبنی کالم /مضامین/آرٹیکلز۔۔۔ج۔تعلیم ،درس و تدریس اورآئی ٹی یعنی انفارمیشن ٹیکنالوجی سےمتعلق مواد جن میں پی ڈی ایف بکس/نوٹس،ٹیوشن وٹیوشن ٹیچرز/ٹیوٹرز،تعلیمی اداروں ،ڈیٹ شیٹس وامتحانات کے نتائج سے متعلق معلومات وغیرہ شامل ہیں۔۔۔۔فی الحال اس فورم کا یہی ایک ہی ویب سائٹ ہے۔ مستقبل قریب میں ایک روزنامہ اخبار اور ایک ماہنامہ رسالہ بھی لانچ کرنے کا ارادہ ہے ان شا اللہ۔

Monday, July 25, 2016

سوال :- کسی کے پاس وہ ویڈیو ہے جس میں باقاعدہ حافظ حمداللہ صاحب نے ماروی سرمد کو شلوار والی گالی دی ہو۔؟


کسی کے پاس وہ ویڈیو ہے جس میں باقاعدہ حافظ حمداللہ صاحب نے
ماروی سرمد کو شلوار والی گالی دی ہو۔؟
سوال :- کسی کے پاس وہ ویڈیو ہے جس میں باقاعدہ حافظ حمداللہ صاحب نے ماروی سرمد کو شلوار والی گالی دی ہو۔؟ گالی کے حوالے سے کوئی ثبوت ہے تو سامنے لاؤ نہیں تو پھر تسلیم کرو کہ تم جھوٹ بول رہے ہو۔
جواب:- کچھ عاشقان فضل الرحمان کی طرف سے کہا جارہا ہے کہ حافظ حمداللہ صاحب نے کوئی گالی شالی نہیں دی ہے اور کوئی دست درازی کرنے کی کوشش نہیں کی ہے؛ یہ سب ماروی سرمد کی طرف سے ان پرپیٹ سے لگائے گئے الزامات ہیں۔محض ان کو بدنام کرنے کے
لئے۔ایسے خواتین و حضرات سےعرض ہے کہ چینل پر وہ پروگرام لائیو جس نے بھی دیکھا ہے اس نے گالی سنی ہے مولانا حمداللہ کی ماروی سرمد کو۔خود جے یو آئی کے کچھ کارکنان جو گو کہ حمداللہ صاحب کو سپورٹ کر رہے ہیں بھی اس سے انکاری نہیں ہیں کہ مولانا حمداللہ نے گالی دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر حمداللہ صاحب کو اشتعال دلاکر گالی پر مجبورکیا گیا۔ مطلب کہ حمداللہ صاحب نے گالی دی ہے۔ مولانا صاحب نے اینٹ کا جواب پتھر سے دے کر یعنی یہ ثابت کر کے کہ وہ بھی ماروی سرمد اینڈ کمپنی سے کوئی کم نہیں؛ اچھا نہیں کیا۔یہ الگ بحث ہے کہ اس نے گالی کس قسم کی دی؛ماں کی دی یا باپ کی دی؛ شلوار والی دی یا قمیض والی دی؛ پہل اس نے کی یا مخالف فریق نے؛ مخالف فریق نے بیس گالیاں دیں اور اس نے ایک؛ مخالف قریق والے زیادہ تھے اور یہ اکیلا تھا؛وغیرہ وغیرہ۔ لیکن جہاں تک دینے کا تعلق ہے تو دی ضرور ہے۔لائیو ویڈیو میں یہ سب دکھاگیا تھا تاہم اب جو ویڈیو چینل کی طرف سے نیٹ پر اپلوڈ کی گئی ہے اس ویڈیو میں آواز کا ایک حصہ beep کی آواز کو اس کے اوپر چھوڑ کر سنسر کیا گیا ہے۔اور سب جانتے ہیں کہ سنسر کرنے کی ضرورت کب پیش آتی ہے۔مزید یہ کہ اگر میں یہ دعوٰی نہیں کر سکتا کہ آواز کا وہ سنسر شدہ حصہ گالی پرمشتمل ہے تو آپ یہ دعوٰی کیسے کر سکتے ہیں کہ وہ گالی پر مشتمل نہیں ہے؟ جب وہ سنسر شدہ ہے تو اس میں کیا کہاگیا ہے اس کے حوالے سے اگر میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتا تو آپ بھی نہیں کہہ سکتے۔کیونکہ جس طرح میں اسے سننے سے قاصر ہوں اسی طرح آپ بھی ہیں۔ یہ اگر گالی دینے کی تصدیق نہیں تو تردید بھی نہیں ہوسکتی۔اس حصہ میں کیا کہا گیا ہے اس کے حوالے سے تو کوئی کچھ بھی قیاس کرسکتا ہے۔ اس ویڈیو کی حیثیت متنازعہ ہے۔دوسری بات یہ کہ ماروی سرمد اگر ناقابل اعتبار؛ بری؛ فحش اور جھوٹی خاتون بھی ہیں تو پھر بھی بھائی مجھ سے تو یہ نہیں ہوسکتا کہ ماروی سرمد کے ذاتی ناقابل اعتبار کردار کی آڑ میں چینل نیوز ون کے پروگرام کے باقی شرکاء؛اینکرپرسن اور چینل کی پوری ٹیم اور اس واقعے کی تصدیق یا کم سے کم تردید نہ کرنے والی تمام نیوز ایجنسیز کو جھٹلاؤں۔مجھے تو یہ مناسب نہیں لگتا۔تیسری بات یہ کہہ حمداللہ صاحب نے گالی دی ہے اس بیان کی تردید ابھی تک خود نہ حمداللہ صاحب کرچکے ہیں اور نہ جے یوآئی کے دیگر کوئی لیڈر۔ایسا کچھ نہیں ہوا ہے تو جے یو آئی باقاعدہ officially یا کم سے کم حمداللہ صاحب ذاتی طور پر اس واقعہ کی تردید کرنے کی ضرورت کیوں محسوس نہیں کرتے جبکہ ماروی سرمد اینڈ کمپنی اور درجن بھر نیوز ایجنسیز برملا حمداللہ صاحب کے بارے میں بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے گالیاں دی ہیں اور دست درازی کی کوشش کی ہے۔ خاموشی کا مطلب اعتراف ہوتا ہے۔اگر یہ معافی مانگے پھر بھی اس کا یہ مطلب نہیں ہوگا کہ اس نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ معافی مانگنے کا مطلب بھی تو جرم کو تسلیم کرکے اس پر پشیمانی کا اظہار کرنا ہوتا ہے۔اس نے ایسا کچھ نہیں کیا اس کا یقین تب کیا جاسکتا ہے جب یہ صاحب اور اس کی پارٹی علی الاعلان اس بات کی صرف تردید ہی نہ کریں کیونکہ پاکستان میں یہ بھی کوئی نئ بات نہیں ہے کہ چور چوری بھی کرے اور پھر نہایت ڈٹائی کے ساتھ یہ بھی بولے کہ میں نے تو کچھ بھی نہیں کیا۔تو لہٰذا ان کی طرف سے صرف تردید ہی کافی نہیں ہوگی بلکہ ماروی سرمد اینڈ کمپنی اور ان تمام نیوز ایجنسیز کو جو اس قسم کی خبریں شائع کر رہے ہیں ان سے حمداللہ اور ان کی پارٹی ٹھوس ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کریں اور ساتھ ساتھ میں ان کو جھوٹے الزام تراشی کی پاداش میں باقاعدہ قانونی نوٹس بجھوائیں اور ان پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں۔ آخر کس نے روکا ہے حمداللہ صاحب اینڈ کمپنی کو ایسا کرنے سے؟

No comments:

Post a Comment